Popular Posts
Tuesday, March 6, 2012
Monday, March 5, 2012
Sunday, March 4, 2012
04مارچ(بیورو ر پورٹ)معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب/صوبائی وزیر خوراک و ماحولیات محمد منشاء اللہ بٹ نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں عوام الناس کو علاج معالجے کی ہر ممکن سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور اس سلسلہ میں فرائض میں غفلت اور عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرنے والے افسران اور ملازمین کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی ۔ انہوں نے یہ بات آج ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال سیالکوٹ کے اچانک دورہ کے دوران وہاں میں علاج کے غرض سے آئے ہوئے مریضوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔۔ محمد منشاء اللہ بٹ نے ہسپتال میں صفائی ستھرائی کے مناسب انتظامات نہ ہونے اور سٹاف کی جانب سے مریضوں کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ، ایڈیشنل ایم ایس کو ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ایمرجنسی میں مریضوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے میں کوتاہی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا شعبہ صحت کے ملازمین دکھی انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں
04مارچ(بیورو ر پورٹ)معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب/صوبائی وزیر خوراک و ماحولیات محمد منشاء اللہ بٹ نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں عوام الناس کو علاج معالجے کی ہر ممکن سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور اس سلسلہ میں فرائض میں غفلت اور عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرنے والے افسران اور ملازمین کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی ۔ انہوں نے یہ بات آج ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال سیالکوٹ کے اچانک دورہ کے دوران وہاں میں علاج کے غرض سے آئے ہوئے مریضوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔۔ محمد منشاء اللہ بٹ نے ہسپتال میں صفائی ستھرائی کے مناسب انتظامات نہ ہونے اور سٹاف کی جانب سے مریضوں کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ، ایڈیشنل ایم ایس کو ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ایمرجنسی میں مریضوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے میں کوتاہی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا شعبہ صحت کے ملازمین دکھی انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں
معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب/صوبائی وزیر خوراک و ماحولیات محمد منشاء اللہ بٹ
سیالکوٹ04مارچ(بیورو ر پورٹ)معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب/صوبائی وزیر خوراک و ماحولیات محمد منشاء اللہ بٹ نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں عوام الناس کو علاج معالجے کی ہر ممکن سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور اس سلسلہ میں فرائض میں غفلت اور عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرنے والے افسران اور ملازمین کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی ۔ انہوں نے یہ بات آج ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال سیالکوٹ کے اچانک دورہ کے دوران وہاں میں علاج کے غرض سے آئے ہوئے مریضوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔۔ محمد منشاء اللہ بٹ نے ہسپتال میں صفائی ستھرائی کے مناسب انتظامات نہ ہونے اور سٹاف کی جانب سے مریضوں کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ، ایڈیشنل ایم ایس کو ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ایمرجنسی میں مریضوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے میں کوتاہی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا شعبہ صحت کے
Friday, March 2, 2012
ARTISAN STUDIO 1958: 26 Feb 2012 Qasim Abid Rizvi.......
ARTISAN STUDIO 1958: 26 Feb 2012 Qasim Abid Rizvi.......: سیالکوٹ 26فروری/مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی انجینئر عمران اشرف نے کہا ہے کہ عورتوں کو ان کے حقوق دیئے بغیر ملکی ترقی کا خواب شرمندہ ت...
ARTISAN STUDIO 1958: 26 Feb 2012 Qasim Abid Rizvi.......
ARTISAN STUDIO 1958: 26 Feb 2012 Qasim Abid Rizvi.......: سیالکوٹ 26فروری/مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی انجینئر عمران اشرف نے کہا ہے کہ عورتوں کو ان کے حقوق دیئے بغیر ملکی ترقی کا خواب شرمندہ ت...
Monday, February 27, 2012
26 Feb 2012 Qasim Abid Rizvi.......
سیالکوٹ 26فروری/مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی انجینئر عمران اشرف نے کہا ہے کہ عورتوں کو ان کے حقوق دیئے بغیر ملکی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا اور نہ ہی معاشرتی مسائل کا خاتمہ ممکن ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے مرکزی رابطہ آفس میں خواتین کی فلاح و بہبود اور بہترین معاشرے کی تشکیل میں خواتین کاکردار اجاگر کرنے اور اس کی اہمیت سے روشناس کرانے کیلئے منعقدہ ’’خصوصی تقریب برائے خواتین‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ انجینئر عمران اشرف نے کہا کہ صرف اپنے بیٹوں سے یہ امید لگا لینا کہ وہ ڈاکٹر، انجینئر، آفیسر یا کامیاب انسان بنے گے عقلمندی کا تقاضا نہیں۔ بلکہ آپ اپنی بیٹیوں کو اچھی تربیت کے ساتھ ساتھ ان کو اعلیٰ تعلیم دلوائیں تو آپ کی بیٹیاں بھی ڈاکٹر، انجینئر، استاد اور آفیسر بن کر ملک و قوم کی خدمت کرسکتیں ہیں اور آپ کیلئے عزت و تکریم میں اضافہ کا باعث بن سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شعبہ نہیں کی معاشرے میں اب بھی عورت کا وہ مقام حاصل نہیں جن کی وہ متقاضی ہیں،عورت اب بھی جبرو استحصال کا شکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ عورت کے استحصال میں صرف مرد ہی ذمہ دار نہیں بلکہ گھروں میں عورت ہی کے ہاتھوں عورت کو بنیادی حقوق سے محرومی کا سامنا ہے ، بہو اور بیٹی میں امتیازی سلوک اور اس سلسلہ میں جڑی روایات اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ عورت کو ہمارے معاشرہ میں وہ مقام حاصل نہیں جو کسی ترقیافتہ معاشرے میں اس کو حاصل ہے۔ عمران اشرف نے کہا کہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ جن لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے مواقع حاصل ہورہے ہیں انہوں نے اپنی قابلیت سے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ کسی طرح لڑکو ں سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں عورت کوجو عزت و تکریم کا مقام حاصل ہے وہ کسی اور مذہب میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم جنس کی بنیاد پرکسی کو کمتر نہ سمجھیں اور اس کو وہی مقام دیں جس کا ہمیں مذہب اور آئین درس دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت اور مرد کے حقوق کا تعین کردیا ہے جس پر ایمانداری سے عمل کی ضرورت ہے ۔ تقریب سے خاتون مذہبی سکالر ساجدہ یوسف نے ’’سیرت طیبہؐ اور مقام خواتین‘‘ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپﷺ نے14سو سال قبل خواتین کے ناصرف حقوق واضح کیا اور عورت کو اس کا مقام دیا اور بتایا کہ عورت کسی طرح بھی مرد سے کمتر نہیں۔تقریب سے خاتون ماہر قانون مس سائرہ علی گھمن ایڈووکیٹ نے ’ملکی آئین کی رو سے خواتین کے حقوق اور ان سے آگاہی ‘‘کوموضوع بحث بناتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان عورت کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے تاہم خواتین کو اپنی حقوق سے واقفیت نہ ہونے کے باعث وہ استحصال اور جبر کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر عورت کو اپنے حقوق کے بارے میں آگاہ ہونا چاہئے۔ سابق ممبر ضلع کونسل ڈاکٹر نسیم شکیل نے ’’ موجودہ حالات میں خواتین کے ووٹ کی اہمیت ‘‘ کے موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ملک کی کل آبادی کا52فیصد حصہ خواتین پر مشتمل ہے ۔ لیکن ووٹ ڈالنے کے حق کو استعمال نہ کرنے کے باعث اسمبلی میں ان کی مناسب نمائندگی نہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین نہ ناصرف ووٹ کو استعمال کریں بلکہ ملکی سیاست پر عملی طور پر حصہ لیں تاکہ شراکت اقتدار میں مناسب نمائندگی حاصل کرکے عورتوں کو تحفظ فراہم کرسکیں۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اپنا ووٹ رجسٹرڈ کروائیں اور الیکشن میں اپنے ووٹ کی طاقت سے تبدیلی لانے کی کوشش کریں۔نوجوان خاتون مقرر حرا خواجہ نے موجودہ حالت میں تبدیلی کا نعرہ ! مگر کس لئے ؟ کے عنوان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں تب تک حقیقی معنوں میں مثبت تبدیلی نہیں آسکتی جب تک عورتوں کو ان کی حق رائیدگی کا آزادانہ استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ملکی آبادی کا نصف سے زیادہ حصہ خواتین کو ان کے حقوق سے محروم کرکے کوئی مثبت تبدیلی ممکن ہو۔ انہوں نے کہا کہ تمام معاشرتی مسائل کا حل وویمن ان پاور منٹ میں مضمر ہے ۔تقریب کے آخر میں ملکی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی گئی بعد ازاں خواتین کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔
26 Feb 2012 Qasim Abid Rizvi.......
انجینئر عمران اشرف : عورتوں کو ان کے حقوق دیئے بغیر ملکی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا
سیالکوٹ 26فروری/مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی انجینئر عمران اشرف نے کہا ہے کہ عورتوں کو ان کے حقوق دیئے بغیر ملکی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا اور نہ ہی معاشرتی مسائل کا خاتمہ ممکن ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے مرکزی رابطہ آفس میں خواتین کی فلاح و بہبود اور بہترین معاشرے کی تشکیل میں خواتین کاکردار اجاگر کرنے اور اس کی اہمیت سے روشناس کرانے کیلئے منعقدہ ’’خصوصی تقریب برائے خواتین‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ انجینئر عمران اشرف نے کہا کہ صرف اپنے بیٹوں سے یہ امید لگا لینا کہ وہ ڈاکٹر، انجینئر، آفیسر یا کامیاب انسان بنے گے عقلمندی کا تقاضا نہیں۔ بلکہ آپ اپنی بیٹیوں کو اچھی تربیت کے ساتھ ساتھ ان کو اعلیٰ تعلیم دلوائیں تو آپ کی بیٹیاں بھی ڈاکٹر، انجینئر، استاد اور آفیسر بن کر ملک و قوم کی خدمت کرسکتیں ہیں اور آپ کیلئے عزت و تکریم میں اضافہ کا باعث بن سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شعبہ نہیں کی معاشرے میں اب بھی عورت کا وہ مقام حاصل نہیں جن کی وہ متقاضی ہیں،عورت اب بھی جبرو استحصال کا شکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ عورت کے استحصال میں صرف مرد ہی ذمہ دار نہیں بلکہ گھروں میں عورت ہی کے ہاتھوں عورت کو بنیادی حقوق سے محرومی کا سامنا ہے ، بہو اور بیٹی میں امتیازی سلوک اور اس سلسلہ میں جڑی روایات اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ عورت کو ہمارے معاشرہ میں وہ مقام حاصل نہیں جو کسی ترقیافتہ معاشرے میں اس کو حاصل ہے۔ عمران اشرف نے کہا کہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ جن لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے مواقع حاصل ہورہے ہیں انہوں نے اپنی قابلیت سے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ کسی طرح لڑکو ں سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں عورت کوجو عزت و تکریم کا مقام حاصل ہے وہ کسی اور مذہب میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم جنس کی بنیاد پرکسی کو کمتر نہ سمجھیں اور اس کو وہی مقام دیں جس کا ہمیں مذہب اور آئین درس دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت اور مرد کے حقوق کا تعین کردیا ہے جس پر ایمانداری سے عمل کی ضرورت ہے ۔ تقریب سے خاتون مذہبی سکالر ساجدہ یوسف نے ’’سیرت طیبہؐ اور مقام خواتین‘‘ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپﷺ نے14سو سال قبل خواتین کے ناصرف حقوق واضح کیا اور عورت کو اس کا مقام دیا اور بتایا کہ عورت کسی طرح بھی مرد سے کمتر نہیں۔تقریب سے خاتون ماہر قانون مس سائرہ علی گھمن ایڈووکیٹ نے ’ملکی آئین کی رو سے خواتین کے حقوق اور ان سے آگاہی ‘‘کوموضوع بحث بناتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان عورت کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے تاہم خواتین کو اپنی حقوق سے واقفیت نہ ہونے کے باعث وہ استحصال اور جبر کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر عورت کو اپنے حقوق کے بارے میں آگاہ ہونا چاہئے۔ سابق ممبر ضلع کونسل ڈاکٹر نسیم شکیل نے ’’ موجودہ حالات میں خواتین کے ووٹ کی اہمیت ‘‘ کے موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ملک کی کل آبادی کا52فیصد حصہ خواتین پر مشتمل ہے ۔ لیکن ووٹ ڈالنے کے حق کو استعمال نہ کرنے کے باعث اسمبلی میں ان کی مناسب نمائندگی نہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین نہ ناصرف ووٹ کو استعمال کریں بلکہ ملکی سیاست پر عملی طور پر حصہ لیں تاکہ شراکت اقتدار میں مناسب نمائندگی حاصل کرکے عورتوں کو تحفظ فراہم کرسکیں۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اپنا ووٹ رجسٹرڈ کروائیں اور الیکشن میں اپنے ووٹ کی طاقت سے تبدیلی لانے کی کوشش کریں۔نوجوان خاتون مقرر حرا خواجہ نے موجودہ حالت میں تبدیلی کا نعرہ ! مگر کس لئے ؟ کے عنوان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں تب تک حقیقی معنوں میں مثبت تبدیلی نہیں آسکتی جب تک عورتوں کو ان کی حق رائیدگی کا آزادانہ استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ملکی آبادی کا نصف سے زیادہ حصہ خواتین کو ان کے حقوق سے محروم کرکے کوئی مثبت تبدیلی ممکن ہو۔ انہوں نے کہا کہ تمام معاشرتی مسائل کا حل وویمن ان پاور منٹ میں مضمر ہے ۔تقریب کے آخر میں ملکی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی گئی بعد ازاں خواتین کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا26 Feb 2012 Qasim Abid Rizvi
سیالکوٹ 26فروری/پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ نالہ ایک پر اراضی یعقوب پر پُل کی تعمیر کرکے ہماری حکومت نے شہریوں کا درینہ مطالبہ پورا کردیا ہے ۔ یہ بات انہوں نے آج نالہ ایک پر تعمیر کئے جانے اراضی یعقوب پُل کا افتتاح کرنے کے بعد اہل علاقہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب /صوبائی وزیر خوراک و ماحولیا ت محمد منشاء اللہ بٹ، اراکین صوبائی اسمبلی چوہدری محمد اخلاق، رانا آصف محمود اور بیگم نسیم ناصر ، ٹی ایم او سیالکوٹ ظفرقریشی ،ایڈمنسٹریٹر مارکیٹ کمیٹی سیالکوٹ چوہدری سیف اللہ، چیئرمین ضلعی زکوۃ کمیٹی سیالکوٹ میاں سہیل،ارشد بٹ، مشتاق میر، شیخ ناصر، سابق کونسلر خالد جرنیل ، مہر عامر، طارق میر بھول، فرخ حفیظ اور سابق میئر اورنگزیب شاہ جی کے علاوہ بڑی تعداد میں معززین شہر بھی شریک تھے۔ بعد ازاں خواجہ محمد آصف نے خان محل روڈ اور بابل شہیدقبرستان میں نئے ٹیوب ویلز کا بھی افتتاح کیا
Saturday, February 25, 2012
سیالکوٹ24فروری/ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسرسیالکوٹ مجاہد شیر دل کی زیر صدارت ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹی سیالکوٹ کا اجلاس
سیالکوٹ24فروری/ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسرسیالکوٹ مجاہد شیر دل کی زیر صدارت ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹی سیالکوٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اشیاء خورد نوش کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے بعد ان کی نئی قیمتوں کا تعین کیا گیا۔اجلاس میں ڈی او ایچ آر ایم ملک عابد اعوان،اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ شیراز منظور، اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ خالد اقبال، اسسٹنٹ کمشنر پسرور سمعیہ سلیم،سیکرٹری پرائس کنٹرول کمیٹی سیالکوٹ مظفرحسین انصاری ،ٹی ایم او سیالکوٹ ظفر قریشی، ایڈمنسٹریٹر مارکیٹ کمیٹی سیالکوٹ چوہدری سیف اللہ،جنرل سیکرٹری مرکزی انجمن تاجران سیالکوٹ احسان الحق بٹ،شیخ اعجازجموں والے، سید شبیر گیلانی اور صدر انجمن صارفین خواجہ طارق بھی موجود تھے۔اجلاس میں اشیاء خورد نوش کی نئی قیمتوں کاتعین کیا گیا جس کے مطابق 20کلوگرام وزنی آٹے کے تھیلا کی قیمت 575روپے، کھلاآٹا30روپے فی کلوگرام، چاول باسمتی پرانے 78روپے فی کلوگرام، دال چنا 80-85روپے فی کلوگرام، چنے سفید موٹے130روپے فی کلوگرام، چنے سفید باریک95-105روپے فی کلوگرام، کالے چنے 70-75روپے فی کلوگرام، ماش دال145روپے فی کلوگرام، دال مسور85-95روپے فی کلوگرام، دال مونگ115-120روپے فی کلوگرام، چینی50روپے فی کلوگرام، بیسن 90روپے فی کلوگرام، دودھ50روپے فی کلوگرام، سرخ مرچ280-285روپے فی کلوگرام، چھوٹا گوشت 400روپے فی کلوگرام اوربڑا گوشت200روپے فی کلوگرام مقرر کی گئی جبکہ کھلا گھی کی قیمت اوپن مارکیٹ کے مطابق رکھنے کا فیصلہ کیا گیا
Tuesday, February 21, 2012
Govt Murry college Sialkot 21 Feb 2012
سیالکوٹ21فروری/وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے صوبے میں50روزہ میگاسپورٹس ایونٹس منعقد کرکے کھیلوں کے میدانوں کو عملی طور پر آباد کردیا ہے جبکہ کھیلوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کے حوصلے اور جذبات بھی دیدنی ہیں۔ یہ بات پرنسپل گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ پروفیسر جاویداختر باللہ نے باسکٹ بال کے فائنل مقابلے میں حصہ لینے والی ٹیموں کے کھلاڑیوں سے ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے کہاکہ سپورٹس نوجوانوں کی زندگی پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے اور معاشرے سے منفی رویوں کے خاتمہ کیلئے بنیادی کردار ادا کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سپورٹس سے انسانی شخصیت پر اعتماد نظر آتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کھلاڑیوں سپورٹس کے ساتھ ساتھ اپنے پڑھائی پر بھی توجہ دیں۔
Sunday, February 19, 2012
Saturday, February 18, 2012
Friday, February 17, 2012
Thursday, February 16, 2012
Tuesday, February 14, 2012
Formal, Informal and non-Formal Learning
Although all definitions can be contested (see below) this article shall refer to the European Centre for the Development of Vocational Training (Cedefop) 2001 communication on 'lifelong learning: formal, non-formal and informal learning' as the guideline for the differing definitions.
Formal Learning: learning typically provided by an education or training institution, structured (in terms of learning objectives, learning time or learning support) and leading to certification. Formal learning is intentional from the learner’s perspective. (Cedefop 2001)[6]
Informal Learning: learning resulting from daily life activities related to work, family or leisure. It is not structured (in terms of learning objectives, learning time or learning support) and typically does not lead to certification. Informal learning may be intentional but in most cases it is not-intentional (or "incidental"/random)(Cedefop 2001))[6]
Non-formal Learning: see definition above.
Nonformal learning on 14 feb 2012
Non-formal learning is a distinction in learning between formal and informal learning. It is learning that occurs in a formal learning environment, but that is not formally recognised. It typically involves workshops, community courses, interest based courses, short courses, or conference style seminars. The learning takes place in a formal setting such as an educational organisation, but is not formally recognised within a curriculum or syllabus framework
Monday, February 13, 2012
Saturday, February 11, 2012
Sport
Sport is all forms of physical activity which, through casual or organised participation, aim to use, maintain or improve physical fitness and provide entertainment to participants. Sport may be competitive, where a winner or winners can be identified by objective means, and may require a degree of skill, especially at higher levels. Hundreds of sports exist, including those for a single participant, through to those with hundreds of simultaneous participants, either in teams or competing as individuals. Some non-physical activities, such as board games and card games are sometimes referred to as sports, but a sport is generally recognised as being based in physical athleticism.[citation needed]
Sports are usually governed by a set of rules or customs. Physical events such as scoring goals or crossing a line first often define the result of a sport. However, the degree of skill and performance in some sports such as diving, dressage and figure skating is judged according to well-defined criteria. This is in contrast with other judged activities such as beauty pageants and body building, where skill does not have to be shown and the criteria are not as well defined.
Records are kept and updated for most sports at the highest levels, while failures and accomplishments are widely announced in sport news. Sports are most often played just for fun or for the simple fact that people need exercise to stay in good physical condition. However, professional sport is a major source of entertainment.
While practices may vary, participants in many sports are expected to display good sportsmanship, and observe standards of conduct such as being respectful of opponents and officials, and congratulating the winner after having lost.
Wednesday, February 8, 2012
Tuesday, February 7, 2012
Monday, February 6, 2012
Subscribe to:
Posts (Atom)